یوکرائن کا طیارہ ایران میں کس وجہ سے گر کر تباہ ہوا ؟ ایران میں یوکرائن کے سفارتخانے نے آخر کار تفصیلات جاری کر دیں - آزادی اظہار رائے

Breaking

آزادی اظہار رائے

اس بلاگ کا مقصد خبروں اور سماجی رجحانات کو شائع ۔کرنا ہے اور مقامی و متنوع ثقافتوں کو فروغ دینا، انسانی حقوق کے خلاف ورزیوں کے خلاف آواز بلند کرنا، ترقی پسند خیالات کو فروغ دینا ، اور رائے اظہار کرنے کی آزادی کو فروغ دینا ہے

Wednesday, January 8, 2020

یوکرائن کا طیارہ ایران میں کس وجہ سے گر کر تباہ ہوا ؟ ایران میں یوکرائن کے سفارتخانے نے آخر کار تفصیلات جاری کر دیں




ایران کے دارلحکومت تہران میں یوکرائن کا بوئنگ مسافر طیارہ آج علی الصبح گر کر تباہ ہو گیا ہے .

جس میں 176 مسافر سوارتھے جن میں سے کوئی بھی زندہ نہیں بچ سکا ہے تاہم اس معاملے پر چلنے والی تمام افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے ایران میں یوکرائنی سفارتخانے ے بیان جاری کر دیاہے .

 تفصیلات کے مطابق ایران میں یوکرائنی سفارتخانے نے بیان جاری کرتے ہوئے کہاہے کہ تہران میں یوکرائن کا مسافر طیارہ میزائل لگنے یا دہشتگردی کی کارروائی کے باعث نہیں بلکہ انجن فیل ہونے کے باعث گر کرتبا ہ ہواہے .طیارے میں 176 افراد سوار تھے اور اس حادثے میں تمام ہلاک ہو گئے ہیں .

غیر ملکی میڈیا کا کہناہے کہ یوکرائن کے بوئنگ طیارے نے صبح 6بج کر 12 منٹ پر ایران کے امام خمینی ایئر پورٹ سے یوکرائن کے دارلحکومت کیف کیلئے پرواز بھری لیکن اڑنے کے ٹھیک آٹھ منٹ کے کے بعد طیارے کا رابطہ منقطع ہو گیا اور تہران میں ہی گر کر تباہ ہو گیا.

گرنے سے قبل طیارے کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے جس میں دیکھا جا سکتاہے کہ طیارے میں آگ بھڑکی ہوئی ہے اور وہ تیزی کے ساتھ نیچے کی جانب آ رہاہے ، کچھ ہی دیر میں طیارہ زمین سے ٹکراتا ہے اور بڑے پیمانے پر دھماکہ ہوتا اور ہر طرف روشنی ہی روشنی ہو جاتی ہے.

No comments:

Post a Comment

this blog uses premium CommentLuv
Notify me of follow-up comments?”+”Submit the ... “blog” “submit the word you see below:;Enter YourName@YourKeywords"
;if you have a website, link to it here
; ;post a new comment

'; (function() { var dsq = document.createElement('script'); dsq.type = 'text/javascript'; dsq.async = true; dsq.src = '//' + disqus_shortname + '.disqus.com/embed.js'; (document.getElementsByTagName('head')[0] || document.getElementsByTagName('body')[0]).appendChild(dsq); })();