اسماعیلی؛ ہنزہ اور گلگت بلتستان کا کلچر نو رھنزائی - آزادی اظہار رائے

Breaking

آزادی اظہار رائے

اس بلاگ کا مقصد خبروں اور سماجی رجحانات کو شائع ۔کرنا ہے اور مقامی و متنوع ثقافتوں کو فروغ دینا، انسانی حقوق کے خلاف ورزیوں کے خلاف آواز بلند کرنا، ترقی پسند خیالات کو فروغ دینا ، اور رائے اظہار کرنے کی آزادی کو فروغ دینا ہے

Friday, October 26, 2018

اسماعیلی؛ ہنزہ اور گلگت بلتستان کا کلچر نو رھنزائی

تحریر :نور ھنزائی

شروع اللہ  کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
دوستو پچھلے دو دنوں سے ایک مارننگ شو میں جی۔ بی سے تعلق رکھنے والی کچھ لڑکیوں کے رقص کو لے کر پورے گگت بلتستان میں ایک شور مچا ہوا ہے اور میرے فیس بک کے کچھ زیادہ سمجھ دار دانش وروں نے اس فعل کو اسماعیلی جماعت اور خصوصآ ہنزہ سے جوڑنے کی بہت کوشش کی ۔

بطور اسماعیلی اور ہنزائی ہونے کے میرا فرض بنتا ہے کے میں اس کا جواب دوں ۔جو لوگ کلچر کے مفہوم سے بھی واقف نہیں وہ ہمیں بتاتیں ہے کے کیا سہی ہے اور کیا غلط۔
آج سے پچاس سال پہلے جب ہنزہ سے جب لڑکیوں کو اسکول بھیجنا شروع ہوا تو ایسے ہی مفتیوں نے فتویٰ دینا شروع کیا کے اسلام میں یہ حرام ہے یہ گلگت کا کلچر نہیں پھر آہستہ آہستہ پورا گلگت ہنزہ کے نقش قدم پر چل پڑا اور اپنے بیٹیوں کو تعلیم دینے لگے ۔۔دوسرا مرحلہ آیا لڑکیوں کا کسی محکمے میں نوکری کرنا حرام ہے پھر ہنزہ کے اسماعیلیوں نے یہ قدم بھی اٹھایا تو پچاس سال بعد لوگ ہمارے نقش قدم پر چل پڑے تعلیم اور صحت کے میدان میں اسماعیلیوں کے لا زوال خدمات کے باوجود ہمارے کچھ لوگ اس تاک میں رہے کے کوئی ایسا اشو ہاتھ لگے جس سے ہنزہ اور اسماعیلیوں کو نیچا دکھایا جا سکے اور اس میں وقتی طور پر کچھ دنوں یا مہینوں کے لیے کامیاب بھی ھوۓ لیکن پھر ناکامی ان کی مقدر بنی ۔
آج اگر کسی وجہ سے ہمیں لبرل اور آزاد خیال تصور کر کے ہم پر وہی فتوے دوہراے جا رہے ہے تو اس میں پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں کیوں ان کو ابھی اس مقام پر پھنچننے کے لیے پچاس سال درکار ہے ۔۔۔
جو لوگ شرم اور حیا کا طعنہ دے رہے ہے ان سے پوچھنا چاہتا ہوں کے کیا تم خود بھی اسلام کے ان اصولوں پر عمل کرتے ہو اگر کرتے ہو تو مارننگ شو میں لڑکیاں دیکھنا کونسی اسلامی روایت کا یا تمہارے کلچر کا حصہ ہے خدا را کسی بھی مسلک یا علاقے پر تنقید کرنے سے پہلے ہوش کے ناخن لے۔۔ہنزہ اور اسماعیلی جماعت نے ہمیشہ جی بی کا نام روشن رکھا ہے اور آگے بھی ایسا ہوگا ۔۔
اللہ‎ آپ لوگوں کو اچھی توفیق دے اور ایسے نام نہاد غیرت مند مرد حضرات کے لیے میں اللہ‎ تعالیٰ سے دعا کرتا ہوں کے درج بالا آیت پر عمل کرنے کی توفیق عطا فر مائے

اخیر میں اپنے الفاظ قرآن مجید میں درج سورہ نور کے اس آیت مبارک کے ساتھ سمیٹنا چاہوں گا ۔

سورة النّور, آیات: ۳۰

قُل لِّلْمُؤْمِنِينَ يَغُضُّوا۟ مِنْ أَبْصَٰرِهِمْ وَيَحْفَظُوا۟ فُرُوجَهُمْ ذَٰلِكَ أَزْكَىٰ لَهُمْ إِنَّ ٱللَّهَ خَبِيرٌۢ بِمَا يَصْنَعُونَ

مومن مردوں سے کہہ دو کہ اپنی نظریں نیچی رکھا کریں اور اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کیا کریں۔ یہ ان کے لئے بڑی پاکیزگی کی بات ہے اور جو کام یہ کرتے ہیں خدا ان سے خبردار ہے

1 comment:

this blog uses premium CommentLuv
Notify me of follow-up comments?”+”Submit the ... “blog” “submit the word you see below:;Enter YourName@YourKeywords"
;if you have a website, link to it here
; ;post a new comment

'; (function() { var dsq = document.createElement('script'); dsq.type = 'text/javascript'; dsq.async = true; dsq.src = '//' + disqus_shortname + '.disqus.com/embed.js'; (document.getElementsByTagName('head')[0] || document.getElementsByTagName('body')[0]).appendChild(dsq); })();