پی ٹی آئی کب اور کیسے حریم زادی بنی ؟ - آزادی اظہار رائے

Breaking

آزادی اظہار رائے

اس بلاگ کا مقصد خبروں اور سماجی رجحانات کو شائع ۔کرنا ہے اور مقامی و متنوع ثقافتوں کو فروغ دینا، انسانی حقوق کے خلاف ورزیوں کے خلاف آواز بلند کرنا، ترقی پسند خیالات کو فروغ دینا ، اور رائے اظہار کرنے کی آزادی کو فروغ دینا ہے

Wednesday, January 8, 2020

پی ٹی آئی کب اور کیسے حریم زادی بنی ؟



پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور صوبائی وزیراطلاعات ومحنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہیہ ٹاک ٹاک حکومت ہے اور ٹک ٹاک کے ذریعے ہی گرے گی.

 شہریار آفریدی نے کہا تھا فوٹیج اور ویڈیو میں فرق ہوتا ہے وہ بہتر بتائنگے کہ حریم اور ترمیم میں کیا فرق ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور صوبائی وزیر سعید غنی کا کہنا تھا کہ نااہل وزراء کا کام ہی یہ ہوتا ہے کہ ویڈیو بناؤ اور وائرل کرو، یہ ٹک ٹاک حکومت ہے اور ٹک ٹاک کے ذریعے ہی گرے گی، وفاقی وزراء کا کام روزانہ ایک ٹک ٹاک بنانا اور شام کو 50 ہزار لائیک ہونے پر جشن منانا ہے،شہر یار آفریدی سے ہی پوچھا جائے کہ حریم اور ترمیم میں کیا فرق ہے؟کیونکہ شہریار آفریدی نے کہا تھا فوٹیج اور ویڈیو میں فرق ہوتا ہے وہ بہتر بتائنگے کہ حریم اور ترمیم میں کیا فرق ہے؟۔

سعید غنی نے کہا کہ بینظیرانکم سپورٹ پروگرام کے آٹھ لاکھ مستحقین کی جگہ پی ٹی آئی اپنے حمایتیوں کے نام شامل کرنا چاہتی ہے احتجاج کریں گے۔
اُنہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کی تعلیمی پالیسی بہت واضح ہے،آئندہ کچھ سال میں کالجز کی صورتحال مزید بہتر ہو جائے گی،ٹیچرز کا پڑھائے بغیر پرموشن مانگنا مناسب نہیں،بہتر نتائج آنے پر اساتذہ کو لازمی پرموشن ملے گی۔ 

جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنماخواجہ آصف نے کہاہے کہ میرے خلاف باتیں ہورہی ہیں اورمیں ان کا سامنا کرتا ہوں، بل کی غیرمشروط حمایت کافیصلہ لندن میں ہوا تھا مریم نواز سے مشاورت کے معاملہ پر بات نہیں کرناچاہتا ، عوامی رائے ہمارے خلاف ہے ،لوگ کیا سوچتے ہیں ،اس سے غافل ہوجائیں توسیاست ختم ہوجائیگی۔

اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ کبھی بھی پارٹی کی رائے کیخلاف کوئی کام نہیں کیا ، پارٹی نے جو فیصلہ کیا ، اس کے ساتھ کھڑا ہوں۔پارٹی سربراہ کے حکم کی تعمیل کی ہے ، اس کے ساتھ کھڑا ہوں۔ 
انہوں نے کہا کہ پارٹی ڈسپلن کی پابندی کی اور فیصلے پر کوئی افسوس نہیں ہے ، میں یہ نہیں جانتا کہ پالیسی کب بنی ، ہمیں صرف پیغام دیاگیا ،میں تفصیل میں نہیں جانا چاہتا کہ کس نے مخالفت کی اور کس نے حمایت کی، مایوسی اوراختلاف کے باوجود قیادت کا فیصلہ مانا گیا ؟
انہوں نے کہاکہ جو پارٹی پر تنقید کررہے تھے ، وہ پانامہ کے وقت نواز شریف کے خلاف تھے،پارٹی میں ہمارے اختلافات موجودہیں اور میں ان سے انکار نہیں کررہا۔خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پرویز رشید کاکام ان کا اور پارٹی قیادت کامعاملہ ہے ۔ 
سیاسی کارکن کے طور پردیکھیں تو عوامی رائے ہمارے خلاف ہے ،لوگ کیا سوچتے ہیں ،اس سے غافل ہوجائیں توسیاست ختم ہوجائیگی۔ میں نے پارٹی سربراہ کے حکم کی تعمیل کی ہے اوراس کے ساتھ کھڑا ہوں۔
aمیرے خلاف باتیں ہورہی ہیں اورمیں ان کا سامنا کرتا ہوں، بل کی غیرمشروط حمایت کافیصلہ لندن میں ہواتھا مریم نواز سے مشاورت کے معاملہ پر بات نہیں کرناچاہتا ۔

No comments:

Post a Comment

this blog uses premium CommentLuv
Notify me of follow-up comments?”+”Submit the ... “blog” “submit the word you see below:;Enter YourName@YourKeywords"
;if you have a website, link to it here
; ;post a new comment

'; (function() { var dsq = document.createElement('script'); dsq.type = 'text/javascript'; dsq.async = true; dsq.src = '//' + disqus_shortname + '.disqus.com/embed.js'; (document.getElementsByTagName('head')[0] || document.getElementsByTagName('body')[0]).appendChild(dsq); })();