خواجہ آصف پارٹی چھوڑنے والے ہیں؟ بڑا قدم اُٹھا لیا - آزادی اظہار رائے

Breaking

آزادی اظہار رائے

اس بلاگ کا مقصد خبروں اور سماجی رجحانات کو شائع ۔کرنا ہے اور مقامی و متنوع ثقافتوں کو فروغ دینا، انسانی حقوق کے خلاف ورزیوں کے خلاف آواز بلند کرنا، ترقی پسند خیالات کو فروغ دینا ، اور رائے اظہار کرنے کی آزادی کو فروغ دینا ہے

Wednesday, January 8, 2020

خواجہ آصف پارٹی چھوڑنے والے ہیں؟ بڑا قدم اُٹھا لیا



ن لیگ میں بھونچال، خواجہ آصف کی بغاوت؟ پارٹی وٹس ایپ گروپ چھوڑ دیا، سینئر رہنما کی مریم نواز سے ناراضگی کی بھی اطلاعات.
 آرمی ایکٹ میں ترمیم کی حمایت کے معاملے پر پارٹی کے اندر اختلافات شدت اختیار کر گئے۔ تفصیلات کے مطابق آرمی ایکٹ میں ترمیم کی حمایت کے معاملے پر مسلم لیگ ن کے اندرونی اختلافات کھل کر سامنے آگئے ہیں۔ 

نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ پارٹی کے سینئر رہنما خواجہ آصف اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کے درمیان اس معاملے پر اختلافات کا معاملہ ناراضگی تک پہنچ گیا ہے۔ اسی باعث خواجہ آصف نے مسلم لیگ ن کے رہنماوں کا وٹس ایپ گروپ بھی چھوڑ دیا ہے۔
 گزشتہ روز نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پارلیمانی اجلاس میں مجھ پر بڑی تنقید کی گئی، کہ جیسے ووٹ دینا میرا اپنا فیصلہ تھا، میں نے پارٹی کو بتایا کہ یہ میرا نہیں پارٹی قیادت کا فیصلہ ہے، میں نے پارٹی کو پیغام پہنچایا، کسی سیاسی جماعت نے کوئی مخالفانہ بیان نہیں دیا۔انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی قیادت کو آگاہ کیا ہے کہ میرے ساتھیوں کا مجھ پراعتماد نہیں ہے ، وہ مجھ پر اعتماد نہیں کررہے.

 اس لیے میں نہیں سمجھتا کہ میں آپ کی ہدایات اپنے ساتھیوں تک پہنچا سکوں۔ استعفے والی بات میں پبلک میں نہیں کروں گا، ہمارے اندر کے اختلافات ہماری بات ہے،ہم ایک فیملی ہیں۔ میں نے آج تک نوازشریف اور شہبازشریف کے حکم کی عدولی نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی صوابدید ہے کہ وہ ایکسٹینشن دیتے ہیں یا نہیں؟ 

یہ توسیع نوازشریف تو نہیں دے رہے۔ سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق قانون سازی ہوگئی۔پہلے یہ زبانی تھا اب قانونی ہوگیا ہے۔ واضح رہے مسلم لیگ ن کے پارلیمانی اجلاس کی اندرونی کہانی کے مطابق ن لیگی رہنماؤں نے پارلیمانی لیڈر خواجہ آصف سے سخت سوالات کیے۔ 
ن لیگ کے مرکزی رہنماء خواجہ آصف نے پارلیمانی رہنماؤں سے آرمی ایکٹ میں ترمیم سے متعلق حمایت کیلئے کہا کہ میاں صاحب کے حکم پر آرمی ایکٹ میں ترمیم کی حمایت کررہے ہیں۔جس پر نورالحسن تنویر نے کہا کہ کس میاں صاحب کی بات کررہے ہیں، نوازشریف یا شہبازشریف؟ خواجہ آصف نے کہا کہ میری مراد میاں نوازشریف ہیں۔ نورالحسن تنویر نے کہا کہ دوسال ووٹ کو عزت دوکے نعرے کا اب عوام کو کیا جواب دیں؟ 

پارلیمانی اجلاس میں افتخار چیمہ نے کہا کہ حکومت اگر ریفرنس واپس لے توالیکشن تک جسٹس قاضی فائز عیسیٰ چیف جسٹس ہوں گے۔آرمی ایکٹ میں ترمیم کے بل پر غیرمشروط حمایت کی بجائے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ریفرنس سے مشروط کردیتے۔ ن لیگ کے رہنماء جاوید لطیف نے کہا کہ فضل الرحمان کے دھرنے میں بھی کارکن اسی طرح مایوس ہوئے۔
کم ازکم باقی اپوزیشن سے مشاورت کرجاتی اور کوئی فائدہ لے لیاجاتا۔قیصر شیخ نے کہا کہ صرف اتنا ہی بتا دیا جائے کہ ایک دم غیرمشروط حمایت کی کیا وجہ ہے؟خواجہ آصف نے سب کی باتیں سننے کے بعد کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ ساتھیوں کو میری بات پر اعتبار نہیں ہے۔
اگر میری بات پر اعتبار نہیں ہے تو ایسا کریں خود میاں صاحب سے رابطہ کرلیں اور ان کی مرضی پوچھ لیں۔ فضل الرحمان کے دھرنے کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ بھی نوازشریف کا ہی تھا۔

No comments:

Post a Comment

this blog uses premium CommentLuv
Notify me of follow-up comments?”+”Submit the ... “blog” “submit the word you see below:;Enter YourName@YourKeywords"
;if you have a website, link to it here
; ;post a new comment

'; (function() { var dsq = document.createElement('script'); dsq.type = 'text/javascript'; dsq.async = true; dsq.src = '//' + disqus_shortname + '.disqus.com/embed.js'; (document.getElementsByTagName('head')[0] || document.getElementsByTagName('body')[0]).appendChild(dsq); })();