عالمی امور کے ماہر منصور جعفر نے کہا ہے کہ ایران امریکہ کشیدگی کادائرہ صرف مشرق وسطیٰ تک محدود نہیں رہے گا بلکہ اس کے اثرات پاکستان اور افغانستان پر بھی پڑیں گے ۔
نجی نیوز چینل 92کے نیوز کے پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے منصور جعفر نے کہا کہ ایران امریکہ کشیدگی کادائرہ صرف مشرق وسطیٰ تک محدود نہیں رہے گا بلکہ افغانستان اور پاکستان بھی اس کی لپیٹ میں آسکتے ہیں منصور جعفر کا کہنا تھاکہ ایران کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اگر دوبارہ حملہ کیاگیا تو وہ مزید ہولناک جواب دیگا.
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت امریکہ میں بھی سٹینڈ بائی پوزیشن ہے اور اوراگر امریکہ کی جانب سے کوئی کارروائی کی جاتی ہے تو اس سے اثرات صرف ایک خطے تک محدود نہیں رہیں گے بلکہ ساری دنیا متاثر ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ اس وقت جوصورتحال ہے.
اس نزاکت کے پیش نظرسب کی جانب سے اس پر صبر وتحمل کاکہا جارہاہے ۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق امریکی اڈے پر پاسداران انقلاب کے حملے کے بعد ایران کے آرمی چیف جنرل محمد باقری کابیان بھی سامنے آگیا۔ایرانی آرمی چیف کے مطابق حملے کیلئے اسی وقت کا انتخاب کیا گیا.
جس وقت ایرانی پاسداران انقلاب کے القدس ونگ کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کو نشانہ بنایاگیاتھا۔جنرل محمد باقری کے مطابق یہ حملہ ایران کی عسکری صلاحیتوں کی محض ایک جھلک ہے۔
ایرانی افواج کے چیف آف سٹاف میجر جنرل محمد باقری نے مزید کہا کہ اگر امریکا نے دوبارہ کوئی حرکت کی تو اسے اس سے بھی زیادہ سخت جواب دیاجائے گا۔
انہوں نے کہا گزشتہ شب کی گئی کارروائی ایرانی فوج کی صلاحیتوں کی محض ایک جھلک تھی۔ امریکی حکام کو چاہئے کہ وہ ایرانی صلاحیتوں کااعتراف کرلیں مناسب پالیسی اختیارکریں اورجلد از جلد اس خطے سے نکل جائیں۔واضح رہے کہ ایران کی پاسداران انقلاب فوج نے عراق میں موجود امریکا کے دوفضائی اڈوں کو نشانہ بنایا ہے.
اطلاعات کے مطابق امریکی اڈوں پر تیس کے قریب میزائل برسائے گئے ہیں۔ایرانی وزیر خارجہ اور سرکاری میڈیانے دعویٰ کیا ہے کہ حملوں میں اسی امریکی ’دہشت گرد‘ بھی مارے گئے ہیں۔
No comments:
Post a Comment
this blog uses premium CommentLuv
Notify me of follow-up comments?”+”Submit the ... “blog” “submit the word you see below:;Enter YourName@YourKeywords"
;if you have a website, link to it here
; ;post a new comment