پاکستان میں پہلی خواجہ سرا نیوز کاسٹر - آزادی اظہار رائے

Breaking

آزادی اظہار رائے

اس بلاگ کا مقصد خبروں اور سماجی رجحانات کو شائع ۔کرنا ہے اور مقامی و متنوع ثقافتوں کو فروغ دینا، انسانی حقوق کے خلاف ورزیوں کے خلاف آواز بلند کرنا، ترقی پسند خیالات کو فروغ دینا ، اور رائے اظہار کرنے کی آزادی کو فروغ دینا ہے

Monday, March 26, 2018

پاکستان میں پہلی خواجہ سرا نیوز کاسٹر

پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار کسی خواجہ سرا نے بطور نیوز کاسٹر اپنے فرائض سنبھال لئےجو خواب میں نے دیکھا تھا اس کی پہلی سیڑھی میں چڑھ گئی ہوں، انہوں نے جتنی محنت دوسرے نیوز کاسٹرز پر کی اتنی ہی مجھ پر بھی کی کسی قسم کی کوئی جنسی تفریق  نہیں برتی گئی: مارویہ ملک


پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار کسی خواجہ سرا نے بطور نیوز کاسٹر اپنی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں۔

ایک پرائیویٹ نیوز چینل    کوہ نور نیوز کی طرف سے مارویہ ملک نامی خواجہ سرا کی بطور نیوز کاسٹر سلیکشن پر مختلف حلقوں کی جانب سے نیک خواہشات کا اظہار کیا گیا ہے اور چینل کے اس اقدام کو سراہا گیا ہے۔

اس تعیناتی کی بدولت مارویہ ملک باعزت طریقے سے اپنا روزگار کمائیں گی اور ان کی بطور نیوز کاسٹر ٹی وی پر  آمد سے خواجہ سرا برادری کو بھی  ایک مثبت پیغام ملا ہے۔

مارویہ ملک کا تعلق لاہور سے ہے ، انہوں نے پنجاب یونیورسٹی سے جرنلزم میں گریجوئیشن کیا ہے اور جرنلزم میں ہی ماسٹرز کا ارادہ رکھتی ہیں۔ اگرچہ وہ بطور نیوز کاسٹر پہلی دفعہ ٹیلی ویژن پر آئی ہیں لیکن وہ شو بزنس میں نئی نہیں ہیں بلکہ اس سے قبل وہ کئی فیشن شوز میں معروف ماڈلز کے ساتھ ماڈلنگ کر چکی ہیں۔

بی بی سی کے لئے اپنے انٹرویو  میں مارویہ ملک نے بتا کہ کوہ نور کی ری لانچ کی بہت دھوم تھی جسے سن کر میں بھی انٹرویو کے لئے پہنچ گئی۔ انٹرویو کے لئے بہت سے لڑکے لڑکیاں آئے ہوئے تھے ان میں ایک میں بھی تھی  جب میری باری آئی تو انٹرویو کے بعد انہوں نے کہا کہ آپ باہر انتظار کریں۔

مارویہ نے کہا کہ جب دیگر افراد کے انٹرویو ہو گئے تو انہوں نے مجھے دوبارہ اندر بلوایا اور کہا کہ ہم آپ کو ٹریننگ دیں گے  اور کوہ نور نیوز میں خوش آمدید۔ میں نے خوشی میں چیخ تو نہیں ماری لیکن میری آنکھوں میں آنسو آ گئے۔

مارویہ نے بتایا کہ میری آنکھوں میں آنسو اس لئے آئے کہ جو خواب میں نے دیکھا تھا اس کی پہلی سیڑھی میں چڑھ گئی ہوں۔

ٹریننگ کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹریننگ میں کوئی مشکل پیش نہیں آئی انہوں نے جتنی محنت دوسرے نیوز کاسٹرز پر کی اتنی ہی مجھ پر بھی کی کسی قسم کی کوئی جنسی تفریق  نہیں برتی گئی

No comments:

Post a Comment

this blog uses premium CommentLuv
Notify me of follow-up comments?”+”Submit the ... “blog” “submit the word you see below:;Enter YourName@YourKeywords"
;if you have a website, link to it here
; ;post a new comment

'; (function() { var dsq = document.createElement('script'); dsq.type = 'text/javascript'; dsq.async = true; dsq.src = '//' + disqus_shortname + '.disqus.com/embed.js'; (document.getElementsByTagName('head')[0] || document.getElementsByTagName('body')[0]).appendChild(dsq); })();