خلائی مخلوق, انتخابات اور سیاسی نشتر۔ شاہدا درویش - آزادی اظہار رائے

Breaking

آزادی اظہار رائے

اس بلاگ کا مقصد خبروں اور سماجی رجحانات کو شائع ۔کرنا ہے اور مقامی و متنوع ثقافتوں کو فروغ دینا، انسانی حقوق کے خلاف ورزیوں کے خلاف آواز بلند کرنا، ترقی پسند خیالات کو فروغ دینا ، اور رائے اظہار کرنے کی آزادی کو فروغ دینا ہے

Sunday, May 20, 2018

خلائی مخلوق, انتخابات اور سیاسی نشتر۔ شاہدا درویش

 شاہدا درویش کی تحریریں,

الکشن آتے ہیں اور چلے جاتے ہیں اور ملک بس وہی کے وہی رہ جاتا ہے۔حکمران بدلتے ہیں اور ملک کا قانوں کبھی بدلنے
کا نام ہی نہیں لیتا ، مگر ان سب کے درمیان ایک چیز مشترک دکھائ دیتی ہے وہ یہ کہ سیاستدانون کی جوابی وار ایک دوسرے کے اوپر، اور ان کے بناہ الکشن فیکی بھی لگتی ہے۔ آج کل ہمارے ملک کے سیاستدان بھی انہی چکرون میں لگیں ہوے ہیں کہ کب جوابی وار کرنے کا موقع ملے کا اور دل کا بھوج  هلکا کرلیں۔



ساسی  سرگرمیاں عروج پر ہیں اور پریس

کانفرنسز، ملاقاتیں، جلسے جلوس میں نواز شریف، عمران اور زرداری سرفہرست دکھائ درہیں ہیں۔ اور ان سے بڈھ کر ایک حریف نے دبنگ انٹری ماری ہے لگتا ہے کہ یہ ان سب سے بازی لے جائے گا وہ خلا سے آنے والی خلائی مخلوق ہے جن کی پیشنگوئی نوازشریف نے اپنے جلسے سے خطاب کے دوراں کے کردی تھی ہہ کہ کر میرا مقابلہ نہ زرداری سے ہے، نہ عمران سے ہے میرا مقابلہ خلائی مخلوق کے ساتھ ہیں۔

اس بیاں پر سیاسی رہنما عمران خان نے اپنے رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کو کسی سائکیٹرسٹ کی ضرورت ہے وہ زہنی دبائو کا شکار ہوگئے ہیں۔

آصف زرداری نے بھی اپنے الفاظوں کے تیر نواز شریف پر برسائے اور کہا میاں صاحب ان کا استعمال کرتے رہیں اور وہی ان کا ہی بتائے۔

نواذ شریف کو نااہل قرار دیا اور ان کے خلاف مختلف بیانات بھی سامنے آگئے مگر ان کو سپریم لیڈر قرار دیا جاتا ہے۔ کیوں کہ ان کے جلسے جلوسوں میں لوگ بھاری اکثریت میں شریک ہوتے ہیں۔

اس سیاسی سرگرمیوں کے دوراں ایک افسوسناک واقعہ بھی پیش آیا اور وزیر داخلہ احسن اقبال پر قاتلانہ حملہ ہوا جب ملک میں عام انتخابات کے شیڈول کا اعلان چند ہفتے کی دوری پر تھا۔ اس واقعہ نے پر امن انتخابات پر خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔حکومت اور اپوزیشن کی جماعتیں اس بات پر متفق ہیں کہ ملک میں عام انتخابات مقررہ وقت پر ہونے چاہئے۔ لیکن اس کے باوجود سب کو یہی خدشہ ہے کہ الکشن میں تاخیر کے اسباب بھی کئے جاسکتے ہیں۔
Related image

سیاسی رہنما فضل الرحمان نے کہا کہ الکشن وقت پر دکھائی نہیں دیتے اور امر واقع ہےاگر الکشن میں دو تیں ماہ کی بھی تاخیر ہوئی تو یہ ماہ کئ ماہ کئ سال میں تبدیل ہوسکتی ہے۔

آنے والے الکشن میں کچھ بھی ہوسکتا ہے  ملک می امن  اور  جمہوریتکی بقا کیلے عوام اور سیاست دانوں کو چاہیے کہ وہ  تشدد اور عدم برداشت کے رجحان
         کے حوصلہ شکنی کریں
Image result for elections in pakistan comics
   
شاہدا درویش  نیشنل یونیورسٹی آف ماڑرن لینگویجز می ذرائع ابلاغ طالب علم ہے ہمارے بلاگ میں شراکت دار ہیں

1 comment:

this blog uses premium CommentLuv
Notify me of follow-up comments?”+”Submit the ... “blog” “submit the word you see below:;Enter YourName@YourKeywords"
;if you have a website, link to it here
; ;post a new comment

'; (function() { var dsq = document.createElement('script'); dsq.type = 'text/javascript'; dsq.async = true; dsq.src = '//' + disqus_shortname + '.disqus.com/embed.js'; (document.getElementsByTagName('head')[0] || document.getElementsByTagName('body')[0]).appendChild(dsq); })();